2009/06/26

ابن صفی کا مذہبی نظریہ

سوال :
آپ کس ازم کے قائل ہیں ؟
جواب :
قریب قریب سارے ہی ماڈرن ازم میرے مطالعے میں آ چکے ہیں لیکن میں قائل کسی کا بھی نہیں۔
میں تو اللہ کی ڈکٹیٹرشپ کا قائل ہوں۔ اس میں اس کی گنجائش نہیں ہوتی کہ جب جتنے پیگ کا نشہ ہو ویسا ہی بیان داغ دیا۔
آپ بھی کسی ازم وزم کے بجائے اسلام کو سمجھنے کی کوشش کیجئے۔ اسلام کے سوا سارے ازم محض وقتی حالات کی پیداوار ہیں۔ اور کسی ایک ازم کی کوئی دشواری کسی زمانے میں دوسرے ازم کی پیدائش کا باعث بنتی ہے۔ جبکہ اسلامی نظام آج بھی قابل عمل ہے۔

سوال :
لیکن دیکھئے نا ! اب دوبارہ نہ تو ڈاڑھیاں رکھی جا سکتی ہیں ، نہ بیل باٹم چھوڑا جا سکتا ہے۔ پھر وہ خواتین جو اپنا پردہ مَردوں کی عقل پر ڈال چکی ہیں دوبارہ اس کو کیسے اپنائیں گی؟
جواب :
صاحب ! کیا رکھا ہے ان باتوں میں۔ آپ کا ظاہر کچھ بھی ہو، لیکن دل مسلمان ہونا چاہئے۔ کچھ نیکیاں سچے دل سے اپنا کر دیکھئے۔ آہستہ آہستہ آپ خود کسی جبر و کراہ لے بغیر اپنا ظاہر بھی اللہ کے احکامات کے مطابق بنا لیں گے۔
بس جیسے ہی آپ انفرادی طور پر اللہ کے احکامات کے آگے جھکے یہ سمجھ لیجئے کہ ایک ایسا یونٹ بن گیا ، جس پر اللہ کی ڈکٹیٹرشپ قائم ہے۔ انفرادی طور پر اپنی حالت سدھارتے چلے جائیے ، پھر دیکھئے کتنی جلدی ایک ایسا معاشرہ بن جاتا ہے جس پر اللہ کی حاکمیت ہو۔
قرآن کو پڑھئے ، اس پر عمل کیجئے ، اسے علم الکلام کا اکھاڑہ نہ بنائیے۔

0 تبصرے:

تبصرہ کریں ۔۔۔