2009/06/26

ایک نظم : التجا

التجا
بحضور سرورِ کائینات (صلی اللہ علیہ وسلم)

میرے آقا ! میں کس منہ سے در پر ترے حاضری دوں
میرے ماتھے پہ اب تک نشانِ عبادت نہیں
ایک بھی نیک عادت نہیں
میری جھولی گناہوں سے پُر ہے
میرے ہاتھوں کی آلودگی باعثِ شرم و غیرت بنی
میرے آقا ! میں کس منہ سے در پر ترے حاضری دوں؟
پھر بھی آقا مرے ! پھر بھی مولا مرے !
تیرے در کے سوا اور جاؤں کہاں
ہو اجازت مجھے حاضری کی عطا
میرے آقا ! میں نادم ہوں اپنی بد عادات پر

0 تبصرے:

تبصرہ کریں ۔۔۔