2010/05/03

پیش رس - اُلٹی تصویر

جاسوسی دنیا : 82 - الٹی تصویر (پیش رَس)

۔۔۔۔۔۔۔۔ ویسے بعض خطوط کے جوابات اتنے ہی ضروری ہوتے ہیں کہ اُن کا تذکرہ پیش لفظ میں کرنا پڑتا ہے !
مثال کے طور پر ایک صاحب نے میرے ناول "خون کا دریا" کے متعلق پوچھا ہے کہ وہ بھی اوریجنل ہے یا نہیں؟ کیونکہ ویسی ہی ایک کہانی گجراتی میں بھی اُن کی نظروں سے گزری ہے ۔۔۔
گذارش ہے کہ "خون کا دریا" کی کہانی سو فیصدی میری ہی تخلیق ہے !
یہ اور بات ہے کہ کسی گجراتی لکھنے والے بھائی نے میری گردن پر چھری پھیر دی ہو !
اردو میں جو چھریاں پھیری جا رہی ہیں وہ تو آپ کی نظروں کے سامنے ہی ہیں ۔۔۔۔۔ بعض اوقات تو ایسا بھی ہوا ہے کہ میری کتابوں کا ہندی میں ترجمہ ہوا اور ہندی سے وہ پھر اردو میں منتقل ہوئیں لیکن اس تیسری جُون میں مصنف کا نام تک بدلا ہوا نظر آیا۔
اس قسم کی ایک کتاب "ربڑ کی عورت" کے متعلق ایک صاحب نے پوچھا ہے۔ "ربڑ کی عورت" میرے ناول "بیگناہ مجرم" کا ہندی ترجمہ ہے ! کسی صاحب نے اردو میں اس کا دوبارہ ترجمہ کر ڈالا۔ میرے ساتھ ایسے لطیفے ہوتے ہی رہتے ہیں اور میں ان سے کافی محظوظ ہوتا ہوں۔
دیکھئے نا ، میرے پراسرار کرداروں ہی کی طرح بعض اوقات یہ کمبخت کتابیں بھی بھیس بدل کر سامنے آ کھڑی ہوتی ہیں اور میری سمجھ میں نہیں آتا کہ میں شرلاک ہومز کی طرح کوکین کا انجکشن لے لوں یا عمران کی طرح چیونگم سے شغل فرماؤں؟

- ابن صفی
21-مارچ-1959ء

No comments:

Post a Comment